ہفتہ، 1 اکتوبر، 2016

تم کتنی بھولی بھالی ہو



تمہارے ذریعے بتائی گئی باتوں پر آج میں نے جب غور کیا تو تم مجھے انتہائی معصوم اور پاکیزہ نظر آئی ، اتنی پیاری اور معصوم کہ مجھے تم پر بے حد ترس آیا اور تمہاری معصومیت پر بے انتہا پیار ۔تم نے تو مجھے یہاں تک بتا دیا کہ کسی نے تمہیں لو لیٹر لکھا تھا ، اس کے لئے تم نے مار بھی کھائی ، کئی دنوں تک خوف اور غم کے حصار میں رہی اور وہ خط بھی نہ پڑھ سکی ، بھلا اس سے بھی زیادہ کوئی معصوم ہو سکتا ہے ، جب بھی تمہاری یہ باتیں مجھے یاد آتی ہیں ،میں مسکرائے بغیر نہیں رہ سکتا ، تم کتنی بھولی بھالی ہو ۔
محمد علم اللہ