جمعرات، 26 اپریل، 2018

سعودیہ نہیں، اودھ کی تہذیب کا ذکر


اس تہذیب نے اپنا دربار مغلیہ دربار کے طرز پر سجایا ضرور تھا لیکن طرز اس دور سے لیا تھا جب خود مغلیہ تہذیب کا چراغ بجھا چاہتا تھا اور اس میں روشنی پھیلانے کی قوت باقی نہیں رہی تھی. متوازن و صحت مند تہذیبیں شمشیر و سناں اور طاوس و رباب میں ایک توازن قائم رکھتی ہیں اور جب یہ توازن باقی نہیں رہتا تو طاوس و رباب ساری زندگی پر حاوی ہو جاتے ہیں. اودھ کی نئی تہذیب کے ساتھ یہی صورت پیش آئی تھی. انگریزی سامراج نے اسے چاروں طرف سے گھیر رکھا تھا اور حفاظت کی ذمہ داری کا احساس دلا کر تھکی ہوئی تہذیبوں کی طرح، اسے صرف راگ رنگ سے لطف اٹھانے پر مجبور کر دیا تھا. دیکھتے ہی دیکھتے راگ رنگ، لطف و مزہ، عیش پسندی اور اصراف بے جا کے رجحانات خواص و عوام تک پھیل گئے.

ماخوذ از؛ تاریخ ادب اردو جلد سوم، ڈاکٹر جمیل احمد جالبی، ص 74