(افسانچہ)
محمد علم الل اصلاحی
ایک خاتون اپنے بچے کے ساتھ ٹرین کا انتظار کر رہی تھی۔ بچے نے کچھ کھانے کے لیے مانگا۔ خاتون نے اپنے پرس خستہ اور لذیذ بسکٹ کا پیکٹ نکال کر بچے کو دے دیا۔ بسکٹ کھاتے کھاتے بچے کی نگاہ ریلوے لائن کے اُس پار ایک بھکاری بچے پر پڑی جو لوگوں کے پھینک ہوئے کچرے اور کوڑا کرکٹ میں سے کچھ اٹھا اٹھا کر کھا رہا تھا۔ بولا: "موم موم! دیکھو ادھر ایک بچے کو دیکھو!" ماں نے ایک سرسری سی نگاہ اس بھکاری بچے پر ڈالی اور کہا: "ہاں! کیا ہے؟ کچھ کھا رہا ہے، تپ بھی اپنا بسکٹ جلدی finish کرو، ٹرین آنے والی ہے"۔ بچہ معصومیت سے بولا: ’’موم! وہ نیچے سے اٹھا کر کھا رہا ہے، چھی چھی!‘‘
ماں نے پھر سے بھکاری بچے کی جانب دیکھا اور نگاہ پھیرتے ہوئے بولی: "oh shit! اس کی طرف مت دیکھو، وہ dirty boy ہے، چلو یہاں سے! کہیں اور جا کر کھڑے ہوتے ہیں it ’s disgusting "
موم کا بچہ سوچ تو رہا ہو گا کہ اصل میں shit ہے کہاں! ۔
2 تبصرہ جات:
عمدہ کیال ہے بھائی علم ۔۔ سوپر لائک
Buhat umda.
bacha agar biscuit ki jaga burger kha rha hota tu mazeed umda ho skta tha.
ایک تبصرہ شائع کریں