اس سے قطع نظر کہ واقعی یہ ایک افسوس ناک 
واقعہ ہے ،  لیکن اس سے کہیں زیادہ  افسوس ناک  اردو اخبارات کا  ایسا رویہ
 ہے ، جو  جانے انجانے  میں فرقہ پرستی کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کر 
رہے ہیں  ۔  یہ واقعی ایک بہت بڑا المیہ ہے کہ اردو اخبارات معروضی انداز 
میں بات کرنے ے بجائے  خبروں کو بھی  زبردستی کلمہ پڑھانے پڑھانے پر مصر 
نظر آتے   ہیں ، ہندی کے بعض اخبارات  جس میں  دینک جاگرن اور نوبھارت 
ٹائمز سہر فہرست ہیں کا رویہ بھی اسی قسم کا ہے ، جو بہر حال  جمہوریت کے 
چوتھے ستون کے اصولوں کے  منافی اور  اس کو زک پہنچانے  والا ہے ۔
 
 
0 تبصرہ جات:
ایک تبصرہ شائع کریں