بدھ، 2 مارچ، 2016

مسلم مجلس مشاورت -ایک مختصر تاریخ

     
مصنف     :محمد علم اللہ

ناشر          :فاروس میڈیا اینڈ پبلیشنگ،ڈی ۸۴-ابوالفضل انکلیو،جامعہ نگر،نیو دہلی،۱۱۰۰۲۵،

 اشاعت: ۲۰۱۵ء، صفحات:۱۹۶، قیمت:۲۰۰

 مبصر : اسامہ شعیب علیگ
ہندوستان کی آزادی کے بعد مسلم مفکرین اور رہ نماؤں نے مسلمانوں کی ترقی اور فلاح و بہود اور ملک میں ان کا کھویا ہوا مقام واپس دلانے کے لیے مختلف سطحوں پر جد و جہد کی اور تعلیمی ،اصلاحی اوررفاہی میدانوں میں اہم خدمات انجام دیں۔مسلم تنظیموں کی اجتماعی جدوجہد اور مشترکہ نمائندگی سے امتِ مسلمہ اور مسلمانانِ ہند کے بہت سے مسائل حل ہوئے۔اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاور ت نے اہم کردار ادا کیا۔ مجلس مشاورت پرعروج وزوال کے ا دوار آئے،اس کی تقسیم ہوئی،پھر دونوں دھڑوں کا انضمام ہوا۔ضرورت تھی کہ مجلس مشاورت کی تاریخ مرتب کی جائے ،تاکہ نئی  نسل اس کی تاریخ سے واقف ہو،اس کے مقاصد،فوائد اور اثرات کا اسے بہ خوبی علم ہواوراپنے اسلاف کے کارناموں کی روشنی میں وہ اپنے لیے مستقبل کے منصوبے بنا سکے۔زیر نظر کتاب کی صورت میںیہ کام نوجوان مصنف محمدعلم اللہ نے بخوبی انجام دیا ہے۔انھوں نے مدرسۃ الاصلاح سرائے میر اعظم گڑھ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ سے ایم اے ان ماس کمیونیکیشن اور ڈپلوما ان جرنلزم کیا ہے اور اس وقت  صحا فت سے جڑے ہوئے ہیں۔اب تک ان کے دو سو(۲۰۰) سے زائد مضامین مختلف اخباروں میں شائع ہو چکے ہیں۔

یہ کتاب نو (۹)ابوب پر مشتمل ہے ، جو یہ ہیں:مسلمانانِ ہند:آزادی کے بعد،مسلم مجلس مشاو ر ت کا قیام،آزمائشوں کا آغاز،مشاورت کا دورِ اضطراب،مشاورت کا صبر آزما دور،مشاورت میں بدمزگی اور تقسیم،سابقہ وقار کو واپس لانے کا جتن اور توقعات کی عدمِ تکمیل ۔ آخر میں کتابیات بھی ہے، جس کی مدد سے مجلس مشاورت کا تفصیلی مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔کتاب کا سرورق خوب صورت اور کاغذ عمدہ ہے۔اس کے باوجود قیمت زیادہ معلوم ہوتی ہے۔

امید ہے کہ یہ کتاب آزادی کے بعد مسلمانوں کی تاریخی وسیاسی صورتِ حال سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے مفید ثابت ہوگی۔                                             
 بشکریہ : زندگی نو 
لنک : http://www.zindgienau.com/Issues/2016/january2016/unicode_article9.asp