جمعہ، 2 اکتوبر، 2015

سالنامہ نقش دہلی پر ایک تبصرہ

سالنامہ نقش (انجمن طلبائے قدیم مدرسۃ الاصلاح)
مدیر ۔ محمد علم اللہ 
مبصر:محمد اسد فلاحی
مدرسۃا لاصلاح سرائے میر اعظم گڑھ کے فارغین ملک کے مختلف شہروں میں اپنی انجمنوں کے ذریعہ تعلیمی اور سماجی میدان میں سرگرم عمل ہیں ۔ انجمن طلبۂ قدیم دہلی اس میدان میں گدشتہ کئی برسوں سے بہت فعال ہے۔اِس کی جانب سے ’نقش‘ کے نام سے ایک سالانہ میگزین شائع ہوتا ہے، جس کے بیش تر قلم کار مدرسۃالاصلاح کے فارغین ہوتے ہیں جو مختلف عصری اداروں میں زیر تعلیم ہیں ۔ َ ََ مدرسۃالاصلاح ہندوستان کے ان گنے چنے اداروں میں ایک ہے،جہاں قرآن و احادیث کی محققانہ تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبہ کے لیے عصری تعلیم لازم قرار دی گئی ہے۔چناں چہ یہاں کے نصاب میں قرآن ،حدیث،فقہ اور عربی ادب کے ساتھ انگریزی ،ہندی جغرافیہ،تاریخ ،سیاسیات،معا شیات اور ریاضی وغیرہ کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔

زیر نظر ’نقش ‘ شمارہ ۲۰۱۵ زبان و ادب اور مضامین کے اعتبار سے ایک حسین گلدستہ کی مانند ہے،جو کہ اصلاحی برادران کے رنگ برنگے مضامین اور ان کی علمی کاوشوں سے مزین ہے۔اردو،عربی ،فارسی اور انگریزی زبانوں کے مضامین کی شمولیت نے اسے مزید پر کشش بنا دیا ہے۔

اس مجلہ میں تقریبا پینتیس(۳۵) مضامین کو یکجا کیا گیا ہے،جو ادب،تعارف مخطوطات،نظم نگاری،غزلیات،اسکرپٹ نگاری،مراسلات،افسانوی،اور سیرو سوانح جیسے موضوعات کا احاطہ کرتے ہیں ۔لیکن ’نقش ‘ اپنی تمام خوبیوں کے باوجود، مدرسۃ الاصلاح کی بنیادی فکر کی ترجمانی کرنے سے قاصر ہے ۔اس لیے کے مدرسۃ الاصلاح کا نمایاں وصف قرآن کریم سے گہرا تعلق قرار دیا جاتا ہے اوراس کے منہج تدریس میں بھی اسے نمایاں مقام حاصل ہے،جبکہ اس مجلہ میں شامل تین درجن تحریروں میں سے صرف دو مضامین قرآنیات سے متعلق ہیں ۔ایک اردو میں اور دوسرا عربی میں۔

بہر حال اس مجلہ سے یہ تعارف ضرور ہو جاتا ہے کہ دہلی کے مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم فارغین مدرسۃ الاصلاح کے ذوق اور دلچسپی کے موضوعات کیا ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ان کی تحریری صلاحیتیں پروان چڑھیں اور انہیں خدمت دین کی توفیق ہو۔