ایک عزیزہ کے بچے کی پیدائش پر
ایک عزیزہ کے بچے کی پیدائش پر
محمد علم اللہ اصلاحی
امیدِ مقدس کا تو اک نور ابھی ہے
گرچہ نہ ہوا دنیا میں مشہور ابھی ہے
فردوسِ بریں پر ہیں ترے چاہنے والے
مختار بھی ہوگا وہ جومجبور ابھی ہے
تو رافع و سمرہ کی طرح حوصلہ رکھنا
گو دل میں ترے جذبہ وہ مستور ابھی ہے
ہو سایہ فگن تجھ پہ سدا رحمتِ باری
ہر رنج و الم تجھ سے بہت دور ابھی ہے
اک پھول سا گلشن میں کھلا ہے تو اے طلحہ
معصوم صدا نغمہء عصفور ابھی ہے
حیدر ہے کہ دارا ہے، سکندر ہے کہ ٹیپو
جیسے کہ کوئی ہند میں تیمور ابھی ہے
ماں باپ کی آنکھوں میں محبت کی ہے تصویر
تجھ ہی سے ہوئی زندگی معمور ابھی ہے
ہم سب کی دعا ہے تو سدا خوش رہے طلحہ
قائم رہے چہرے پہ جو یہ نور ابھی ہے
ختم شدہ
ختم شدہ
0 تبصرہ جات:
ایک تبصرہ شائع کریں