عکس بند
محمد علم اللہ
سینکڑوں ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
دھماکے کے دوسرے روز بھی شہر کے باسی بے حد پریشان تھے۔
لیڈران ، تفتیشی ایجنسیاں ، صحافی، چینلز اب بھی جائے حادثہ پر اپنے کاموں میں مصروف تھے ۔
ایک بچی ان سب سے بے خبر، اپنی پیاری گڑیا کوپکڑے ۔ آگے بڑھی چلی جا رہی تھی۔
میری نظر بچی پر پڑی۔
لپکا ’’ منی !ادھر کہاں جا رہی ہو؟‘‘
’’اُدھل میلا کھلونا ہے ‘‘
’’ڈر نہیں لگتا؟‘‘
’’میلی گلیا ہے تو ساتھ میں۔‘‘
بچی کی معصومیت مجھے ڈھیر کر گئی ، خیال ہی نہ رہا ، بچی کا عکس ہی محفوظ کرلیتا ۔
0 تبصرہ جات:
ایک تبصرہ شائع کریں