میں جانتا ہوں کہ جسم کے خاص حصے لوگوں کو کھول کر نہیں دکھائے جاتے ،
لیکن یہ نہیں جانتا کہ زخمی حصے بھی نہیں دکھائے جاتے ۔ سماج میں اگر
کوئی ایسا ڈاکٹر ہے جس کا کام زخموں کا علاج کرنا ہے تو کیا ہو کسی کی
سنتا ہے ؟ جو پک گیا ہے اسے باندھے رکھنا دوسروں کی نظروں کو اچھا لگ
سکتا ہے ، لیکن جس آدمی کے جسم میں گھاو ہے اسے تو کوئی فائدہ نہیں ہوتا
۔ فن کی تخلیق کے علاوہ ناول نگار کے ذمہ ایک اور اہم کام بھی ہے وہ کام
اگر زخم دیکھنا ہے تو وہ اسے انجام دینا ہی ہوگا ۔
آوارہ مسیحا ۔وشنو پر بھاکر ۔ص 201
0 تبصرہ جات:
ایک تبصرہ شائع کریں